منڈی،16/اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی)ہماچل پردیش کے منڈی میں مسجد کا ایک حصہ منہدم کرنے کے معاملے میں مسلم فریق نے اُس وقت راحت کی سانس لی، جب میونسپل کارپوریشن کورٹ کے 13 ستمبر کو دیئے گئے فیصلے پر ٹی سی پی کے پرنسپل سکریٹری نے روک لگادی۔ اس معاملے میں اگلی سماعت 20 اکتوبر کو پرنسپل سکریٹری ٹی سی پی کی عدالت میں ہی ہوگی۔ اس روک کے ساتھ ہی مسجد کی غیر قانونی تعمیر کو اگلے حکم تک گرایا نہیں جائے گا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق میونسپل کارپوریشن کمشنر ایچ ایس رانا نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی طرف سے دئے گئے فیصلہ کو روک دیا گیا ہے اور اعلیٰ حکام کے اگلے احکامات تک اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ اب آنے والے وقت میں ملنے والے احکامات کے مطابق ہی کارروائی کی جائے گی۔
ٹی سی پی کورٹ کے فیصلے پر ہندو تنظیم دیو بھومی سنگھرش سمیتی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی کے رکن گھنشیام ٹھاکر نے کورٹ کو اپنا رخ پیش کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں اور ہمیں بھی اپنا موقف پیش کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔
ٹھاکر نے کہا کہ ہندو تنظیمیں 20 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کا انتظار کریں گی۔ فیصلہ ان کے حق میں نہ آیا تو عدالت جانے کی تیاری کر لی ہے۔ غیر قانونی تعمیرات گرانے کے لیے اگر ہمیں جدوجہد کا راستہ اختیار کرنا پڑے تب بھی ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے مسلم کمیونٹی کو اپنا وعدہ بھی یاد دلایا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ خود غیر قانونی تعمیرات کو گرا دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کو ہر صورت میں گرایا جانا چاہیے۔